Aansu Gira Jo Aankh Se Taqdeer Ne Kaha
Milte Hain Dekho Khak Me Yun Abroo Pasand…
شعر:
"آنسو گرا جو آنکھ سے، تقدیر نے کہا،
ملتے ہیں دیکھو خاک میں یوں آبرو پسند…"
یہ شعر غرور، انا اور انسان کی حقیقت کو بیان کرتا ہے۔
زندگی کا سب سے بڑا سبق یہی ہے کہ جو خود پر ناز کرتے ہیں،
وقت انہیں جھکا دیتا ہے۔
آنسو کا گرنا بھی ایک پیغام ہے — کہ نرمی میں بھی عظمت چھپی ہے۔
✨ Khaak se uthe hain hum, aur khaak hi hamari manzil hai…

No comments:
Post a Comment