Ginti To Nahi Yaad Magar Yaad Hai Itna
Sub Zakhm Baharon K Zamany Me Lage Hain…
شعر:
"گنتی تو نہیں یاد مگر یاد ہے اتنا،
سب زخم بہاروں کے زمانے میں لگے ہیں…"
یہ شعر اُس درد کا اظہار ہے جو خوشیوں کے موسم میں بھی دل کے اندر چھپا رہتا ہے۔
کبھی کبھی ہم مسکراتے ہیں، مگر دل کے زخم تازہ ہوتے ہیں۔
بہاروں کے زمانے میں لگنے والے یہ زخم بتاتے ہیں کہ درد کا تعلق موسم سے نہیں،
بلکہ احساسات سے ہوتا ہے۔ 🥀
✨ Jo zakham muskurahat ke peeche chhupe hon, wahi sabse gehre hote hain…

No comments:
Post a Comment