Friday, November 21, 2025

Tumhari Yaadon Ka Bojh Utha Utha Kar Thak Gaya Hoon Main | Yaadon Ka Bojh Shayari


 



Tumhari yadon ka bojh utha utha ker thak giya hoon main

Mazdori itne to banti hai ke ik dedar ho jaye


شعر:
"تمہاری یادوں کا بوجھ اٹھا اٹھا کر تھک گیا ہوں میں،
مزدوری اتنے تو بنتی ہے کہ ایک دیدار ہو جائے…"

یہ شعر یادوں کی اس مستقل تھکن کا اظہار ہے جو روزمرّہ کے کاموں میں بھی محسوس ہوتی ہے۔ جب ہر پل کسی کے خیال سے بھر جائے تو انسان کی توانائیاں ختم ہو جاتی ہیں۔ شاعر کہتا ہے کہ اگر زندگی کی محنت کا تقاضا صرف روزی نہیں بلکہ ایک پل کی ملاقات ہو سکتی تو شاید یہ بوجھ ہلکا ہو جائے۔ مگر اکثر حالات ایسے ہوتے ہیں کہ دل کی محنت کا صلہ نہیں ملتا، صرف یادیں بھاری ہوتی چلی جاتی ہیں۔ یہ سطر دل کی اداس سچائی ہے—یادیں جب بار بن جائیں تو انسان تھک جاتا ہے، اور بس ایک ملاقات ہی دل کو سکون دے سکتی ہے۔ 💔


No comments:

Post a Comment