Wednesday, September 7, 2011

Mohabbat Kiya Hai


محبت کیا ہے دل کا درد سے معمور ہو جانا
متاعِ جاں کسی کو سونپ کر مجبور ہو جانا

قدم ہیں راہِ الفت میں تو منزل کی ہوس کیسی؟
یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چور ہو جانا

یہاں تو سر سے پہلے دل کا سودا شرط ہے یارو
کوئی آسان ہے کیا سرمد و منصور ہو جانا؟

بسا لینا کسی کو دل میں، دل ہی کا کلیجا ہے
پہاڑوں کو تو بس آتا ہے جل کر طور ہو جانا

نظر سے دور رہ کر بھی تقی وہ پاس ہیں میرے
کہ میری عاشقی کو عیب ہے مہجور ہو جانا

No comments:

Post a Comment